لندن: (ویب ڈیسک) یوٹیوب نے اپنے پلیٹ فارم میں گمراہ کن اور نقصان دہ مواد کی روک تھام کے لیے نئے اقدامات پر غور شروع کردیا ہے۔
کمپنی کی جانب جن تبدیلیوں اور اپ ڈیٹس پر غور کیا جارہا ہے ان میں سے ایک بریک شیئرنگ فیچر بھی ہے۔ یہ فیچر ایسی ویڈیوز کے لیے ہوگا جن کا مواد ایسا ہوگا جس میں کچھ بھی یقینی نہیں ہوگا۔ اگر اس پر عملدرآمد کیا جاتا ہے تو یہ اس پلیٹ فارم میں ایک بہت بڑی بنیادی تبدیلی ہوگی۔
یوٹیوب کے چیف پراڈکٹ آفیسر نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے گمراہ کن مواد کو وائرل ہونے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ غیریقینی مواد والی ویڈیوز ہماری پالیسیوں کے تحت ڈیلیٹ نہیں کی جاسکتیں مگر ضروری نہیں کہ ہم لوگوں کو ایسی ویڈیوز ریکومینڈ کریں، مگر یہ بھی کسی چیلنج سے کم نہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر یوٹیوب ایسی ویڈیوز کو ریکومینڈ نہ بھی کرے تو بھی وہ دیگر پلیٹ فارمز میں وائرل ہوسکتی ہیں۔
تو اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپنی کی جانب سے اس طرح کی ویڈیوز کے یے شیئر بٹن کو ڈس ایبل کرنے یا ویڈیو کے لنک کو بریک کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ ایسا کرنے پر صارفین ان ویڈٰوز کو کسی اور سائٹ پر ایمبیڈ یا لنک نہیں کرسکیں گے۔
اگر یوٹیوب کی جانب سے کچھ ویڈٰوز کو شیئر کرنے سے روکا جاتا ہے تو یہ پلیٹ فارم کے لیے ڈرامائی قدم ہوگا جس کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کا ایک فیصد سے بھی کم مواد ریکومینڈ کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ کمپنی کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ دیگر تبدیلیوں میں سرچ رزلٹس میں اضافی اقسام کے لیبلز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔