لندن: (ویب ڈیسک) ماہرین نے نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ دودھ ، دہی، پنیر اور ڈیری سے بنی مصنوعات کا باقاعدہ استعمال مستقل اپاہج بنانے والے خوفناک مرض فالج کے خطرے کو دور رکھتا ہے۔
تحقیق آکسفرڈ یونیورسٹی میں ہوئی جس میں ایک بہت بڑا سروے کیا گیا۔ سروے میں یورپ کے 9 ممالک کے 4 لاکھ افراد نے کم ازکم ایک سال تک کے لیے حصہ لیا اور ان سے سوال نامے پر کروائے گئے جس میں لوگوں سے ان کی صحت اور غذا کے بارے میں ایک مخصوص عرصے تک سوالات کیے گئے۔
سروے سے نتیجہ برآمد ہوا کہ ڈیری مصنوعات اس انتہائی تکلیف دہ فالج کے حملے کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ اسی طرح روزانہ ایک گلاس دودھ پینے سے اشکیامک اسٹروک کا خطرہ پانچ فیصد کم ہوسکتا ہے۔
دودھ اور اس سے بنی اشیا کے علاوہ شرکا سے پھلوں اور سبزیوں کے متعلق بھی سوالات کیے گئے۔ اس سے معلوم ہوا کہ ریشے دار (فائبر) پھل اور سبزیوں کا استعمال بھی ہر طرح کے فالج سے دور رکھتا ہے۔ اگرچہ اس سے قبل ڈیری مصنوعات کو دل کے لیے مضر قرار دیا جاتا رہا تھا لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ دودھ اور اس سے بنی اشیا بلڈ پریشر کو بھی قابو میں رکھتی ہیں۔
اس تحقیق کی تفصیلات یورپی ہارٹ جرنل میں شائع ہوئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ روزانہ دو سو گرام پھل اور سبزیاں کھائی جائیں تو اس سے فالج کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انڈہ مضر نہیں اور درحقیقت ایک انڈہ کھانا فالج روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔