کھجور کی غذائی افادیت

Last Updated On 08 March,2020 09:24 pm

لاہور: (دنیا میگزین) کھجور ایک قسم کا پھل ہے۔ یہ زیادہ تر عرب ممالک اور گردونواح میں پائی جاتی ہے۔ دنیا میں سب سے اعلیٰ کھجورعجوہ ہے جو سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ اور مضافات میں پائی جاتی ہے۔

جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھجور ایک مکمل غذا ہے جس کے ذریعے ہم تمام ضروری غذائی اجزاء وافر مقدار میں حاصل کر سکتے ہیں۔

کھجور کی غذائی افادیت کا اندازہ اس حدیث نبویؐ سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ ’’ رات کا کھانا نہ چھوڑو خواہ دو تین کھجوروں پر ہی مشتمل کیوں نہ ہو‘‘۔

غذائی اعتبار سے کھجور میں پروٹین کی موجودگی مدافعاتی نظام کو بہتر کر کے مضبوط بناتی ہے۔ اس میں وٹامنز بی 1، بی 2، بی 3 اور بی 5 اور دیگر وٹامنز کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم کی بہت بڑی مقدار بھی بدرجہ اتم پائی جاتی ہے۔

اس میں موجود پوٹاشیم مختلف قسم کے سٹروکٹس (Strokes)سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس میں سوڈیم قلیل مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے خواص میں سب سے عمدہ بات اس میں چکنائی کی برائے نام مقدار کا ہونا ہے، جس کے سبب دل اور کولیسٹرول کے مریض اسے بلا خطر استعمال کر سکتے ہیں۔

کھجور فائبر (ریشہ) سے لبریز پھل ہے جو معدے کو تقویت دیتا ہے۔ قبض سے بچاتا ہے اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتا ہے۔

کھجور ان حضرات کے لئے بہت مفید سمجھی جاتی ہے جو کمزوری کے باعث دبلے پتلے ہو چکے ہوتے ہیں ان کے لئے عموماً ڈاکٹرز کھجور کا ملک شیک تجویز کرتے ہیں۔

کھجور ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کا باعث بنتی ہے کیونکہ اس میں میگنیشیم مقدار بھی پائی جاتی ہے جو جسم میں موجود کیلشیم کی مقدار کو جذب کرنے میں ممدو معاون ثابت ہوتی ہے۔

چونکہ اس میں وٹامنز، پروٹینز، کیلشیم، فاسفورس، آئرن اور دیگر اہم غذائی اجزاء بدرجہ اتم کثرت سے پائے جاتے ہیں اس لئے یہ جلد کی حفاظت میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے بلکہ اس سلسلے میں عرب کی ایک قدیم روایت ہے کہ ’’ کھجور کھانے سے بڑھاپے کے آثار چہرے سے چھٹ جاتے ہیں‘‘۔

جہاں جسم کے باقی حصوں کے لئے کھجور اکسیر کا درجہ رکھتی ہے وہاں کھجوریں بالوں کی افزائش میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ کھجور میں چونکہ میگنیشیم، مینگانیز (Manganese) اور سیلینیم (Seleniam) وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی قسم کے کینسر سے بہت حد تک محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

کھجور کا پھل اگرچہ مٹھاس سے پر ہوتا ہے لیکن آپ حیران ہونگے کہ اس میں موجود گلیسمک (glesmic) انڈیکس کی شرح حیران کن حد تک انتہائی قلیل ہوتی ہے۔

مختلف طبی تحقیقات کے مطابق ایک یا دو عدد کھجور کبھی کبھار کھانے سے بلڈ شوگر لیول نہیں بڑھتا۔ تاہم شوگر کے مریضوں کو زیادہ مقدار میں کھجور کھانے سے اجتناب برتنا چاہیے۔موسم گرماکا آغاز ہو چکا ہے اس موسم میں بھی اس کا استعمال کئی بیماریوں میں نہایت موثر سمجھا جاتا ہے۔

تحریر: تحریم نیازی
 

Advertisement