تحریر: (ڈاکٹر چیکی ڈیوڈ) کورونا وائرس کے پھیلنے کے ساتھ ہی ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ اس سے متاثر ہونے کے امکانات کو کم کیسے کرنا ہے اور بیمار ہونے کی صورت میں اپنا خیال کیسے رکھنا ہے۔ یہ اہم ہے لیکن ہمیں یہ کم بتایا جا رہا ہے کہ اگر ہم وائرس کا شکار بن جائیں یا اس سے بھی برا ہو اور ہم بیمار پڑ جائیں تو اپنی قوتِ مدافعت کو کیسے بہتر بنائیں تاکہ ہمارا جسم اس کے خلاف مؤثر طور پر لڑ سکے
ہمارا نظام مدافعت بیماریوں اور وائرس سے لڑنے کے لیے بنا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے، جدید طرزِزندگی کی بہت سی چیزوں سے نظامِ مدافعت کمزور پڑ جاتا ہے، جیسا کہ دباؤ، جراثیمی زہر (ٹاکسنز)، ورزش کی کمی اور غیرصحت مندانہ کھانے۔ یہ آپ کے جسم کو بیماری سے مؤثر لڑائی نہیں لڑنے دیتے۔
کورونا وائرس چونکہ تیزی سے پھیل رہا ہے اس لیے نظامِ مدافعت کی معاونت پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گئی ہے۔ ہم اپنے خیالات، افعال اور عادات میں تھوڑی سی تبدیلی لا کر یہ کر سکتے ہیں۔
کورونا وائرس سے لڑنے کی تیاری کے لیے اپنی قوتِ مدافعت کو بڑھانے کے چھ بنیادی طریقے ہیں۔
ذہنی دباؤ میں کمی: جب آپ دباؤ میں ہوتے ہیں تو آپ کا جسم دباؤ کے ہارمون خارج کرتا ہے جس سے نظامِ مدافعت پر بوجھ پڑتا ہے۔ اس لیے قوتِ مدافعت بڑھانے کا ایک بہترین طریقہ ذہنی دباؤ کو کم کرنا ہے۔ دباؤ کم کرنے کے لیے کام اور زندگی میں توازن ضروری ہے۔ جب آپ کو وقفے کی ضرورت ہو تو لازماً کیجیے (دونوں طرح کے وقفے، واٹر کولر تک جانے کا مختصر وقفہ اور چھٹیوں کی صورت میں طویل وقفہ)۔ اس کے علاوہ پُرسکون اور ذہنی دباؤ کم کرنے والی تکنیک آزمائیں جیسا کہ مراقبہ۔
تھکاوٹ ہو تو سو جائیں: ہم میں سے بہت سے لوگ مستقلاً تھکے تھکے رہتے ہیں۔ جب جسم کو نیند کی ضرورت ہو اور ہم اٹھ کھڑے ہوں تو دباؤ بڑھ جاتا ہے اور ہماری قوتِ مدافعت کو ضرر پہنچتا ہے۔ اگر ہم کیفین والے مشروبات (مثلاً کافی، سیاہ چائے، سوڈا) پیتے رہیں تو ہمیں احساس ہی نہیں ہوتا ہے کہ درحقیقت ہم کتنے تھک چکے ہیں۔ چونکہ نظامِ مدافعت کی تعمیرِنو میں نیند کا کردار بنیادی ہے، اس لیے ہمیں اچھی طرح سونے کی ضرورت ہوتی ہے۔
مدافعت بڑھانے والے وٹامن لیں: نظام مدافعت کی معاونت کے لیے اسے طاقت بخشنے والی غذائیں لیں جیسا کہ کھٹے پھل (سٹرس فروٹس) تھوم، بروکولی اور پالک۔ اگر آپ کا نظام مدافعت پہلے ہی کمزور ہے تو ان کلیدی وٹامن اور معدنیات کو بطور سپلیمنٹ لیں جن کی مقدار میں کمی آ گئی ہو جیسا کہ وٹامن سی، وٹامن بی، وٹامن ڈی اور زنک۔
سوزش میں کمی: شکر، پراسسڈ گوشت، سبزیوں کا تیل اور الکحل سوزش پیدا کرنے والی چیزیں سمجھی جاتی ہیں، اس لیے یہ نظامِ مدافعت کو مصروف رکھتی ہیں جس سے آپ کے جسم کے مسائل نظرانداز ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا اگر ہم صحت مندانہ نظام مدافعت چاہتے ہیں تو ان سوزش پیدا کرنے والی غذاؤں کو نکالنا حقیقتاً معاون ہو گا۔
ورزش کیجیے، لیکن بہت زیادہ نہیں: قوتِ مدافعت بڑھانے کے لیے ورزش سب سے اچھی چیزوں میں سے ایک ہے۔ لیکن ہمیں محتاط ہونا چاہیے کیونکہ بہت زیادہ ورزش جسم پر دباؤ ڈالتی ہے اور نظامِ مدافعت کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔ پس دوسری ٹپس کو ذہن میں رکھیں یعنی ذہنی دباؤ کم کریں اور تھک جائیں تو آرام کریں۔
جراثیمی زہر سے دور رہیں: جراثیمی زہر قوتِ مدافعت کے لیے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر پھپھوندی سے پیدا ہونے والے زہر (مائیکوٹاکسنز) نظام مدافعت کو تباہ کرنے کے لیے بدنام ہیں۔ بہت سے دوسرے جراثیمی زہر بھی مدافعت پر منفی اثرات ڈالتے ہیں۔ پس پینے کے کلورینیٹڈ پانی، کیڑے مار زہر، ایرومیٹک ہائیڈروکاربنز (مثلاً ائیر فریشنرز)، زہریلی دھاتوں، فضائی آلودگی، اور غذائی شاملات (فوڈ ایڈکٹیوز) سے دوری رہیں۔
ایسا کرنے سے، ہم خود کو اور اپنے پیاروں کو کورونا کی تکالیف سے بچا سکتے ہیں۔