نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی ریاست نیو یارک میں انسانوں کے بعد جانور بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونے لگے۔ دو بلیوں میں بھی وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی تباہی کی لپٹ میں ہر کوئی ہے جن لوگوں کو نہیں لگی وہ اس کے خوف میں رہ رہے ہیں اور خوف بالکل حقیقی ہے جس سے کوئی فرار نہیں۔ وبا دنیا کے مختلف ممالک میں تیزی سے ایک انسان سے دوسرے انسان تک پھیل رہی ہے اور 200 سے زائد ممالک اس وباء سے متاثر ہو چکے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ فی الوقت اسے روکنے کا اگر کوئی طریقہ ہے تو وہ ہے خود کو روکنا، مطلب اپنے روز مرہ کی عادات میں تبدیلی لانا۔ اس میں ہاتھ دھونے سے لیکر ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے لیکر ان جگہوں پر اکٹھا ہونا شامل ہے جہاں مجمع زیادہ ہے۔ جتنا کم گھر سے نکلیں اتنا ہی بہتر ہے۔ بس یہ سمجھ لیں کہ کم ملنے سے محبت کم نہیں ہو رہی بلکہ اپنا اور دوسرے کا بھلا ہو رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست نیو یارک کورونا وائرس سے بہت زیادہ متاثر ہو چکی ہے، اس وقت ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد اس سے وباء سے متاثر ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انسان سے جانور میں کورونا وائرس کی منتقلی کا پہلا کیس سامنے آ گیا
خبر رساں ادارے کے مطابق نیو یارک میں انسانوں کے بعد جانور بھی کورونا وائر سے متاثر ہونے لگے ہیں، دو پالتو بلیوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ امریکا میں انسانوں سے جانوروں میں منتقل ہونے کا یہ پہلا کیس ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں پالتو بلیوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہوا تھا جس کے بعد انہیں کلینک لے جایا گیا جہاں ان کی جلد صحت یابی کی امید ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ان کے گھر یا پڑوس میں موجود متاثرہ لوگوں سے منتقل ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلیاں تیزی سے کورونا وائرس کی شکار ہو سکتی ہیں: تحقیق
یاد رہے کہ سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے دوران انکشاف کیا تھا کہ کورونا وائرس سے بلیاں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سائنسدانوں کی جانب سے مسلسل تحقیق جاری ہے، تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بلیاں تیزی سے کووڈ 19 وائرس کی شکار ہوسکتی ہیں، لہذا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو انسانوں اور جانوروں کے درمیان وائرس کی منتقلی کے معاملے پر باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا۔
سائنسی میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق کا مقصد پتہ لگانا ہے کہ وائرس کون کون سے جانوروں کو متاثر کرسکتا ہے اور پھر جانور سے انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے، تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وائرس کتے، مرغیاں اور بطخوں کو متاثر نہیں کرتا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سائنس دانوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس پھیلنے کا سبب چین میں کھائی جانے والی چمگاڈریں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک کے برونکس چڑیا گھر میں ایک شیر میں کورونا وائرس کی تشخیص
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وائرس سے متاثرہ ممالک میں سرفہرست امریکا میں چڑیا گھر کے شیروں میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، جن میں انسانوں سے وائرس منتقل ہوا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا میں جانور بھی کرونا وائرس کا شکار ہونے لگے تھے، نیویارک کے برونکس چڑیا گھر میں شیر کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں کے مطابق امریکا کی سب سے زیادہ متاثرہ ریاست نیویارک میں چڑیا گھر کے جانور بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونے لگے، نیویارک کے برونکس چڑیا گھر میں شیر میں کرونا کی تصدیق ہوئی تھی۔
چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ شیر کا کورونا ٹیسٹ کیا تھا جو مثبت آیا، انتظامیہ نے بتایا تھا کہ جان لیوا وائرس شیروں کا خیال رکھنے والے شخص سے منتقل ہوا تھا۔
انتطامیہ کے مطابق گزشتہ روز چار چیتوں اور تین شیروں کو خشک کھانسی ہوئی تھی جس کے بعد ان کا کورنا ٹیسٹ کیا گیا تھا جس میں سے ایک شیر کا ٹیسٹ مثبت آیا۔
وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد پالتو جانوروں سے دور رہیں تاکہ جانور اس جان لیوا وائرس سے متاثر رہ سکیں۔