نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکا میں وائٹ ہاؤس کورونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے کمشنر اسٹیفن ہان کا کہنا ہے کہ رواں برس کے آخر یا اگلے سال کے شروع میں ویکسین بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سٹیفن ہان نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایف ڈی اے نے 4 مختلف ویکسینز کے لیے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت دے دی ہے۔
سٹیفن ہان کا مزید کہنا تھا کہ دو ویکسینز کے ٹرائلز جولائی میں شروع ہو جائیں گے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ امسال کے آخر یا اگلے برس کے آغاز میں ویکسین بن جائے۔ ٹرائلز سے جو ڈیٹا حاصل ہوگا وہ اس کے بارے میں پرامید ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا میں 27 لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جبکہ ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وبا شروع ہونے کے بعد کورونا کا علاج کرنے والی دوائیں جیسے ریمیڈیسور، ڈیکسامیتھازون یا کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریض کے خون سے حاصل کیا گیا پلازمہ مہیا نہیں تھا لیکن اب یہ دوائیں مریضوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہی ہیں۔
سٹیفن ہان نے عالمی لیڈرز سے اپیل کی وہ وائٹ ہاؤس کورونا وائرس ٹاسک فورس کی طرف سے ہاتھ دھونے، ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ قائم کرنے جیسی ہدایات پر عمل کریں۔
دوسری طرف دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 7 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک اس مرض کے باعث 5 لاکھ 17 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دنیا بھر میں وبا سے لوگ صحتیاب بھی ہو رہے ہیں اور اب تک تقریباً پچاس فیصد یعنی 55 لاکھ سے زیادہ لوگ شفایاب بھی ہوئے ہیں۔
امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے مطابق امریکا کے بعد وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں برازیل کا نمبر ہے جہاں اب تک 14 لاکھ 48 ہزار افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ برازیل میں کورونا سے اموات کی تعداد 60 ہزار 632 ہے۔
تیسرے نمبر پر روس ہے جو وبا سے بری طرح متاثر ہوا ہے جہاں چھ لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد میں وائرس پایا گیا ہے،کیسز کی تعداد کے لحاظ سے متاثرہ ممالک میں بھارت چوتھے نمبر پر ہے جہاں اب تک چھ لاکھ سے زیادہ متاثرین ہیں اور 17 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اموات کے لحاظ سے دیکھا جائے تو امریکا اور برازیل کے بعد برطانیہ تیسرے نمبر پر ہے جہاں اب تک 43 ہزار 991 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، برطانیہ میں اب تک کورونا کے تین لاکھ 14 ہزار 991 کیسز سامنے آئے ہیں۔