لاہور: (ویب ڈیسک) پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت نے لاہور نیوز کے پروگرام جاگو لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پاس کوئی ویکسین نہیں، تمام انحصار ڈبلیو ایچ او پر ہے، پاکستان میں کورونا کے اثرات کئی سالوں تک موجود رہیں گے، 2 سال سے پہلے کورونا کی ویکسین دستیاب نہیں ہوگی۔
پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت نے بتایا کہ کورونا پھیپھڑوں کیساتھ دماغ پر بھی حملہ کرتا ہے، کورونا مریض ذہنی امراض کا بھی شکار ہو رہے ہیں، کورونا وائرس کی روزانہ کی بنیاد پر نئی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔
پولیو کے بڑھتے کیسز پر پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے دیکھنا ہے کہ پولیو کہاں سے شروع ہوا، پولیو سمیت دیگر کئی مسائل کا حل نہیں کر سکے، بھارت نے ایک سال میں پولیو کا خاتمہ کر دیا۔
خیال رہے پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 55 ہزار 769 تک پہنچ گئی جبکہ ایک دن میں 67 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 5 ہزار 386 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 165 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 88 ہزار 45، سندھ میں ایک لاکھ 7 ہزار 773، خیبر پختونخوا میں 31 ہزار 1، بلوچستان میں 11 ہزار 239، گلگت بلتستان میں ایک ہزار 708، اسلام آباد میں 14 ہزار 315 جبکہ آزاد کشمیر میں ایک ہزار 688 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 16 لاکھ 27 ہزار 939 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 21 ہزار 749 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک ایک لاکھ 72 ہزار 810 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 78 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 67 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 5 ہزار 386 ہوگئی۔ پنجاب میں 2 ہزار 43، سندھ میں ایک ہزار 863، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 114، اسلام آباد میں 155، بلوچستان میں 127، گلگت بلتستان میں 38 اور آزاد کشمیر میں 46 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔