پشاور: (دنیا نیوز) محکمہ صحت ملازمین کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کا مںصوبہ سرد خانے کی نذر ہو گیا۔ ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکس کی سنیارٹی، پوسٹنگ ٹرانسفر کا کمپوٹرائزڈ ریکارڈ بھی نہ بن سکا۔ کورونا وائرس کے باعث منصوبہ پانچ ماہ معطل رہنے کے بعد دوبارہ شروع کیا گیا تاہم ایک بار پھر منصوبہ سرد خانے کی نذر ہوگیا۔
خیبر پختونخوا حکومت محکمہ صحت کےملازمین کے ساتھ کیے گئے وعدے ایفا نہ کرسکی، ملازمین کا ڈیٹا بیس بنانے کا منصوبہ سرد خانے کی ںذر ہوگیا۔ خیبر پختوںخوا میں محکمہ صحت میں ڈیوٹی کرنے والے لاکھوں ملازمین کی سینارٹی سمیت دیگر معاملات التواء کا شکار ہوگئے، وزیر صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث چیلجنزکا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، طبی عملے کی کمپیوٹرایشن ترجیحات میں شامل ہے۔
ڈیٹا بیس بنانے کا منصوبہ پانچ ماہ گزرنے کے بعد دوبارہ تو شروع کیا گیا لیکن ایک پھر تاخیر کا شکار ہو گیا، عملدرآمد نہ ہونے پر جہاں طبی عملہ اور محکمہ صحت کے ملازمین میں بے چینی پائی جارہی ہے وہیں شہریوں نے بھی کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر ڈیوٹی کرنے والوں کو نظر انداز کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
کورونا وائرس کے دوران فرنٹ لائن پرموجود ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے کے باعث ان میں بھی تشویش پائی جارہی ہے۔