ماں کا ذہنی تناؤ نسلوں تک منتقل ہوسکتا ہے: تحقیق

Published On 16 October,2021 12:15 pm

آئیووا: (روزنامہ دنیا) ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ماں کا دماغی تناؤ اور پیچیدگیاں اگلی بلکہ اس سے اگلی نسل تک بھی منتقل ہوسکتی ہیں۔

جامعہ آئیووا کے سائنسدانوں نے اس کیلئے کیچوؤں کو تختہ مشق بنایا ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ جب ان کیڑوں کو گرمی کے تناؤ کا سامنا ہوتا ہے تو اس کے نقوش ان کے جین تک پہنچتے ہیں اور وراثت کے تحت نہ صرف ان کی اگلی نسل بلکہ اس کی بھی اگلی نسل تک جا پہنچتے ہیں۔

یونیورسٹی میں شعبہ حیاتیات کی پروفیسر وینا پرلاد نے بتایا کہ کیچوے بہت حد تک انسانی جین رکھتے ہیں اور ان پر تحقیق کا اطلاق ایک حد تک انسانوں پر ہوسکتا ہے۔ 1945 میں ہالینڈ کے قحط کے دوران مائیں ذیابیطس اور ذہنی امراض کی شکار ہوئی تھیں اور یہ کیفیت ان کی اولاد میں بھی دیکھی گئی تھی۔اس طرح ذہنی تناؤ یا جسمانی ایذا کی یادداشت اتنی گہری ہوتی ہے کہ وہ جین میں ثبت ہوکر اگلی نسلوں تک جاپہنچتی ہے۔
 

Advertisement