لاہور:(دنیا نیوز)ڈینگی اور کورونا کی زیادتی سے دیگر مرض کے مریضوں کو سرکاری ہسپتالوں میں نظر انداز کیا جانے لگا۔لاہور جنرل ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کوتاہی نے مریضہ کی جان لے لی جبکہ چونگی امرسدھو کی رہائشی 25سالہ ٹینا کو بیڈ نہ ملا لیکن موت مل گئی۔
دو روز قبل شوگر بڑھنے سے ایمرجنسی میں آنے والی 25سالہ ٹینا کو میڈیکل تھری کی وارڈ میں شفٹ کردیا گیا۔ ٹینا کی تشویشناک حالت کے باوجود اسے آئی سی یو کی بجائے وارڈ میں شفٹ کرنا ڈاکٹرز کی بڑی کوتاہی سمجھیں جارہی ہے۔
میڈیکل تھری میں بیڈ نہ ملنے پر دو روز تک مریضہ کو سٹریچر پر رکھا گیا اور سٹریچر پر تڑپتے ہوئے ہی مریضہ نے جان دے دی مگر آئی سی یو تک نہ پہنچ سکی۔
ٹینا کے شوہر آصف کا کہنا ہے کہ ایک لیڈی ڈاکٹر کو منت سماجت کی کہ وہ مررہی ہے تو جواب ملا مجھے علم ہے،آپ بار بار تنگ نہ کریں۔
دوسری جانب ایم ایس ڈاکٹر ریاض حفیظ کا موقف ہے کہ ڈینگی اور کورونا کے باعث رش زیادہ ہے ،اس لئے مریضوں کو بیڈز دینے میں مشکل پیش آرہی ہے۔