راولپنڈی: (فوزیہ علی) پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد 1 کروڑ20 لاکھ سے تجاوزکر چکی ہے تاہم تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے ہر دس میں سے آٹھ مریضوں کو یہ پتا ہی نہیں کہ وہ اس مہلک مرض کا شکار ہیں، دنیا میں بھی ہر سال 10 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس کے مرض کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
ہیپاٹائٹس ایک جان لیوا مرض جس کی پاکستان میں صورتحال سنگین ہوگئی، دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کا تناسب پاکستان میں سب سے زیادہ، چین، بھارت اور نائیجریا بھی پیچھے رہ گئے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہیپا ٹائٹس کے مریضوں کی تعداد 1 کروڑ20 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، بروقت تشخیص نہ ہونا اس مہلک بیماری کے باعث ہونےو الی اموات کی بڑی وجہ ہے، دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 7 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس بی جبکہ 3 لاکھ سے زائد ہیپاٹائٹس سی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت تشخیص اور علاج سے اس مہلک مرض سے چھٹکارا ممکن ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے 2030 تک دنیا کوہیپاٹائٹس فری بنانے کا عزم کر رکھا ہے لیکن پاکستان میں مریضوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد انتہائی تشویشناک ہے۔