کراچی : (ویب ڈیسک ) پاکستان خصوصاً سندھ میں گٹکا، پان اور چھالیہ کے استعمال میں اضافے کے باعث منہ کے سرطان کے کیسزمیں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔
ہر سال دنیا بھر میں مختلف اقسام کے سرطان کے کروڑوں کیسز سامنے آتے ہیں ، پاکستان میں بھی مختلف اقسام کے کینسر کے مریضوں کی تعداد لاکھوں میں ہے ، پاکستان خصوصاً سندھ میں گٹکا، پان اور چھالیہ کا استعمال بڑھ جانے کے باعث منہ کے سرطان کے کیسز تشویشناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔
لیاقت میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز جامشورو میں 3 روزہ انٹرنیشنل اکیڈمک ریسرچ سمٹ میں ملکی و غیر ملکی طبی ماہرین شعبہ طب میں نئی تحقیق اور جدید طریقہ علاج کے حوالے سے اپنے ریسرچ آرٹیکل پیش کر رہے ہیں ، سمٹ کے دوسرے روز لمس کے آڈیٹوریم ہال میں پروفیسر ڈاکٹر اقبال خیانی، پروفیسر ڈاکٹر مشتاق میمن، و دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اورل کینسر کی شروعات میں تشخیص سے علاج بہتر ہوجاتا ہے۔
لمس کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اکرام اجن کا کہنا تھا کہ سمٹ میں دنیا بھر سے آئے طبی ماہرین آئے ہیں، جو اپنے تجربات اور ریسرچ ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں.
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ریسرچ سمٹ کے انعقاد سے علاج کے بہتر اور جدید طریقوں سے آگہی حاصل ہوتی ہے۔