ریاض : (ویب ڈیسک ) سعودی عرب میں میڈیکل سائنس میں ایک اہم پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے جہاں ریاض کے کنگ فیصل سپیشلسٹ اسپتال اور ریسرچ سنٹر میں پیڈیاٹرک ہارٹ سرجری ٹیم نے ریکارڈ وقت میں دو بچیوں کے دلوں کی کامیاب پیوند کاری کرلی ۔
اس سرجری میں ایک بچی کی عمر آٹھ ماہ سے بھی کم تھی جس کے دل کی پیوند کاری میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت لگا، بچی کو دل کا عطیہ ملنے سے قبل مہینوں تک مصنوعی آکسیجن فراہم کی جاتی رہی ہے۔
اس پیوندکاری کیلئے سپیشلسٹ کی سرجیکل ٹیم تمام لاجسٹک چیلنجز کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک 19 ماہ کی فوت شدہ بچی کا عطیہ دہندہ دل مکہ مکرمہ سے منگوا کر اس بچی کے دل میں پلانٹ کیا گیا۔
دوسرے کیس میں میڈیکل ٹیم 24 گھنٹے کے اندرامارہ دبئی منتقل ہوئی جہاں متحدہ عرب امارات میں ایک مردہ عطیہ دہندہ کا دل نکالنے کا آپریشن کرنے اور اسے ریاض میں ایک اماراتی لڑکی میں ٹرانسپلانٹ کرنے کا عمل شروع کیا گیا۔
عطیہ دہندگان کے رشتہ داروں سے منظوری کے تمام مراحل مکمل کرنے کے بعد آٹھ ماہ کی عمر کی بچی کا سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کے تحت بچی کے دل کی پیوند کاری کی گئی، یہ کسی کم سن بچی کے دل کی ریکارڈ وقت میں پیوند کاری کا مشرق وسطیٰ میں پہلا کیس ہے۔
دونوں لڑکیوں کے دو آپریشن ریاض کے اسپیشلسٹ اسپتال میں طبی ماہرین کی زیرنگرانی انجام دیئے گئے۔ اس طرح کے آپریشن کرنے کے لیے انتہائی تجربہ کار انسانی کیڈرز اور جدید طبی انفراسٹرکچر کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔
ایک اماراتی لڑکی کو مشرق وسطیٰ میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کروانے والا سب سے کم عمر کیس سمجھا جارہا ہے، جبکہ عمر کے اعتبار سے دل کی پیوند کاری کا یہ سب سے چھوٹا کیس تھا۔
ٹرانسپلانٹ کے عمل کے بعد دونوں لڑکیوں کی حالت میں مسلسل بہتری دیکھی جا رہی ہے، فی الحال ان کا وقتاً فوقتاً طبی معائنہ کیا جا رہا ہے، اگرچہ ٹرانسپلانٹ سے قبل ان کی حالت زیادہ بہتر نہیں تھی ۔