نیویارک : (ویب ڈیسک ) عالمی فیڈریشن (World Obesity Federation) نے دنیاکو خبردار کیا ہے کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو 2035 تک دنیا کی نصف سے زائد آبادی موٹاپے یا زیادہ وزن کے زمرے میں شامل ہوجائے گی۔
برطانوی نشریاتی میڈیا کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹاپے سے 4 ارب سے زیادہ لوگ متاثر ہوں گے، جن میں بچوں کی شرح میں سب سے تیزی سے اضافہ ہورہاہے ۔
رپورٹ کے مطابق افریقی اور ایشیائی ممالک سمیت کم یا درمیانی آمدنی والے ممالک میں سب سے زیادہ لوگوں کے وزن میں اضافے کی توقع ہے۔
فیڈریشن کے صدر پروفیسر لوئیس باؤر نے رپورٹ کے نتائج کودنیا بھر کے ممالک کے لیے ایک واضح انتباہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ابھی عمل کریں یا مستقبل میں اس کے نتائج کا خطرہ مول لیں۔
رپورٹ میں خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں میں موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح پر روشنی ڈالی گئی ہےجوکہ 2020 کے بعد سے کہیں زیادہ ہونے کی توقع ہے ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق موٹاپے کے اسباب میں غذائی ترجیحات میں زیادہ آسانی اور جلد ی سے تیار ہونے والے کھانے، زیادہ وزن اور صحت کی تعلیم سے متعلق کم وسائل شامل ہیں۔
رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ وزن میں اضافے کی شرح عالمی معیشت پر بھی اثرانداز ہوگی ۔ اس رپورٹ کے اعداوشمار پیر کو اقوام متحدہ میں پیش کیے جائیں گے ۔