فوکوشیما: (ویب ڈیسک ) ایک نئی تحقیق کے مطابق پالتو جانور بچوں میں کھانے کی الرجیز کےخطرات کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔
جاپانی محققین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ چھوٹے بچے جن کے ساتھ ان کے گھر میں پالتو کتے تھے ان کے دودھ، انڈے اور گری دار میووں سے الرجیز میں مبتلا ہونے کے خطرات کم تھے جبکہ جن بچوں کے گھر میں پالتو بلیاں تھیں ان میں انڈے، گندم اور سویا بین کی الرجیز کے خطرات کم تھے۔
جاپان کی فُوکوشِیما میڈیکل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے تحقیق مرکزی مصنف ڈاکٹر ہِساؤ اوکابے کا کہنا ہے کہ پالتو جانور الرجیز کے خطرات کو کم تو کر سکتے ہیں لیکن مکمل طور کھانے کی الرجیز سے محفوظ نہیں رکھ پاتے۔
مزیدبراں یہ کہ پالتو جانوروں اور کھانے کی الرجیز کے درمیان تعلق میں اختلاف ہوسکتا ہے جس کا انحصار جانور کی اقسام اور سبب بنے والی غذا پرہوسکتا ہے۔
تحقیق کے لیے ہِساؤ اوکابے کی ٹیم نے جاپان کے 66 ہزار شیر خوار بچوں سے حاصل شدہ ڈیٹا کا جائزہ لیا اور دیکھا کہ حاملہ خواتین کے گرد یا بچوں کی شیرخوار عمر(کم از کم تین سال) میں پالتو بلیوں یا کتوں کی موجودگی بچوں میں کھانے کی کم الرجیز کا سبب تھی۔
تاہم، تحقیق میں اس بات کا تعین نہیں کیا گیا کہ پالتو جانوروں کی وجہ سے کھانے کی الرجیز کیوں کم ہوتی ہیں، البتہ ماضی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر اس کی وجہ پیٹ کے بیکٹیریا ہو سکتے ہیں۔