لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے دل کے مریضوں کیلئے 'ڈرپ اینڈ شفٹ' شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہارٹ اٹیک پر مریض کو ضروری انجکشن لگا کر ایمبولینس کے ذریعے تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں بھیجا جائے گا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے زیر صدارت اجلاس منقعد ہوا جس میں پرائمری انجیو گرافی کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دل کے مریضوں کیلئے ڈرپ اینڈ شفٹ منصوبہ شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پالتو جانوروں کی وجہ سے بچوں میں کھانے کی الرجیز کےخطرات کم ہوسکتے ہیں: تحقیق
ڈرپ اینڈ شفٹ کا منصوبہ ابتدائی طورپر پنجاب کے 4 اضلاع شیخوپورہ، قصور، چنیوٹ اور جھنگ میں شروع کیا جائے گا، منصوبے کے تحت تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں پرائمری انجیو گرافی کی سہولت نہ ہونے پر مریض کو قریبی بڑے ہسپتال میں شفٹ کر دیا جائے گا۔
ریسکیو 1122 کی خصوصی ایمبولینس دل کے مریضوں کو ہسپتال منتقل کرے گی، ریسکیو 1122 کی سپیشل ایمبولینس میں ٹرینڈ سٹاف اورضروری طبی آلات موجود ہوں گے۔
سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے بریفنگ میں بتایا کہ پنجاب کے 9 بڑے ہسپتالوں میں اڑھائی ہزار سے زائد مریضوں کو پرائمری انجیو کی سہولت فراہم کی جاچکی ہے، پرائمری انجیو کی سہولت کی وجہ سے دل کے مرض میں مبتلا سیکڑوں مریضوں کی جان بچانا ممکن ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صد سالہ افراد میں بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے : تحقیق
وزیراعلیٰ محسن نقوی کے زیر صدارت اجلاس میں صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر جاوید اکرم، ڈاکٹر فرقد عالمگیر، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، ڈی جی ریسکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔