پشاور: (ویب ڈیسک ) پشاور میں گرمی کی شدت بڑھنے سے بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو گئے۔
رپورٹس کے مطابق پشاور کے تینوں تدریسی ہسپتالوں میں یومیہ 600 سے زیادہ ایسے بچوں کو لایا جا رہا ہے جو گیسٹرو اور ڈائریا کا شکار ہیں ، ہسپتالوں میں گیسٹرو اور ڈائریا کے امراض میں مبتلا بچوں کا رش بڑھ گیا ہے جس کے باعث لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایک بیڈ پر دو سے تین بچوں رکھا گیا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق جو مائیں اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتیں ان بچوں کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق گیسٹرو معدہ اور انتڑیوں کی سوزش کا ایسا مہلک مرض ہے جس کی علامات میں سردرد، بخار، پیٹ میں درد اور قے شامل ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اس مرض کی بڑی وجہ آلودہ پانی اور ناقص خوارک کا استعمال بھی ہے ۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختونخوا میں ہر سال30 سے 40 فیصد ڈائریا جبکہ 20 فیصد بچےگیسٹرو کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں ۔
طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ گرم موسم میں متوزان غذا ،پانی کا زیادہ استعمال، صفائی کا خیال اور والدین میں شعور بیدار کرکے بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔