لاہور : (ویب ڈیسک ) دنیا بھر کے مختلف ممالک میں صبح کا آغاز چائے سے کیا جاتا ہے مگر چند غذائیں ایسی بھی ہیں جن کا چائے کے ساتھ استعمال صحت کے لیے مضر ہو سکتا ہے۔
طبی ماہرین کی جانب سے نہ صرف چائے کے زیادہ استعمال بلکہ اس کے ساتھ ملا کر چند غذاؤں کے استعمال سے بھی پرہیز بتایا جاتا ہے جس پر عمل کر کے بہت سی بیماریوں سمیت صحت سے متعلق پیش آنے والے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق چائے کے ساتھ تلی ہوئی غذاؤں مثلاً رول، سموسے، پکوڑوں اور پیٹیز کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے، یہ ہماری صحت کو متاثر کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر لیموں یا اس سے بنی چیزیں چائے کے ساتھ کھائی جائیں تو اس سے ایسڈ ریفلکس یعنی گیس، جلن یا تیزابیت کے مسائل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
چائے کے ساتھ تیزابیت والے کھانے جس میں کھٹے پھل بھی شامل ہیں کھانے سے گریز کرنا چاہیے، چائے اور کھٹی اشیاء ایک ساتھ استعمال سے اینٹی آکسیڈنٹ کی تعداد میں کمی آجاتی ہے اور جسم میں مضرِ صحت مادوں کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔
اسی طرح چائے میں اگر دودھ اور کریم ڈالی جائے تو یہ چائے میں موجود پولیفینول کو بے اثر کر سکتے ہیں جس سے اینٹی آکسیڈنٹ کے فوائد بھی زائل ہو جاتے ہیں اور کیلوریز کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
چائے کے ساتھ ہرے پتے والی سبزیوں کا استعمال بھی نہیں کرنا چاہیے ، اس عمل سے سبزیوں میں پائے جانے والے غذائی اجزا انسانی جسم میں صحیح سے ہضم نہیں ہو پاتے کیونکہ چائے ان کی خصوصیات کو جذب کر لیتی ہے، اس لیے چائے کے ساتھ ہری سبزیوں کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔
چائے کے ساتھ بیکری آئٹمز کے استعمال سے بھی منع کیا جاتا ہے جیسے کہ بسکٹ، پاپے اور کیک وغیرہ ، غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے کے ساتھ میٹھی غذائیں، بیکری آئٹمز کے زیادہ استعمال سے جسم میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے جسمانی توانائی میں کمی، موٹاپے اور اپھارہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
اسی طرح سرکہ اور چائے کا استعمال ایک ساتھ نہیں کرنا چاہیے، ان دونوں چیزوں کو اگر ایک ساتھ استعمال کر لیا جائے تو معدے میں زہریلا مواد پیدا ہو جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کے مطابق جب ہلدی اور چائے کے خواص اکٹھے ہو جائیں تو ان دونوں کو ایک ساتھ ہضم کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے، اسی لیے ان دونوں کو ایک ساتھ کھانے سے تیزابیت اور اپھارہ ہو سکتا ہے۔