کراچی: (دنیا نیوز) سندھ میں ملیریا کے سبب دو مریض جاں بحق ہوگئے، سیکرٹری ہیلتھ سندھ ڈاکٹر منصور عباس رضوی نے ڈائریکٹر وی بی ڈی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔
ڈائریکٹر ویکٹر بورن ڈیزیز ڈاکٹر مشتاق شاہ نے بتایا دونوں اموات مریضوں کو ہسپتال دیر سے لانے کے سبب ہوئیں، حالیہ انتقال کرنے والی چار سالہ بچی کا گزشتہ پندرہ روز سے نجی ہسپتال سے علاج کروایا جارہا تھا، بچی کی حالت انتہائی بگڑنے پر بچی کو سول ہسپتال حیدرآباد لایا گیا تھا، میچور عمر کے مریض بالکل تعاون نہیں کررہے ہیں۔
ڈاکٹر مشتاق نے بتایا مریضوں کو ملیریا کے پندرہ روزہ کورس کے دوائیں دی جاتی ہیں لیکن وہ دو یا تین دن بعد بخار اترتے ہی دوائیں لینا بند کردیتے ہیں، ہماری ویجیلنس ٹیمیں مریضوں کے گھروں کا دورہ کرتی ہیں تو استعمال نہ کی جانے والی دوائیں برآمد ہوتی ہیں، کورس مکمل نہ کرنے کی صورت میں مریض چند دن بعد دوبارہ بخار میں مبتلا ہوجاتے ہیں جس پر انہیں ہسپتال لایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر مشتاق شاہ نے مزید بتایا ہمیں اپنے آپریشنل ورک کو وسعت دینے کے لئے افرادی قوت کی بھی شدید ضرورت ہے، سیکرٹری صحت سندھ نے ڈائریکٹر وی بی ڈی کو عوام کو ملیریا سے بچاؤ، تشخیص اور فوری علاج سے متعلق آگہی فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
سیکرٹری صحت سندھ نے کہا سرکاری ہسپتالوں کی انتظامیہ اور وی بی ڈی کی جانب سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، حکومت سندھ سرکاری ہسپتالوں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کررہی ہے، جہاں سہولیات کی کمی ہے اسکی فوری نشاندہی کی جائے، نگران وزیر صحت سندھ نے ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کے احکامات بھی دیئے ہیں۔