لندن : (ویب ڈیسک ) ہائی بلڈ پریشر یعنی بُلند فشار خون کو متوازن رکھنا کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا، ادویات کے استعمال سے ہی اسے کم کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تاہم یہ ادویات آنتوں میں خرابی کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہائی بلڈ پریشر کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے اور باقاعدگی سے اس کی نگرانی کرنا بہت ضروری ہے۔
ہائی بلڈ پریشر جسے ”ہائپرٹینشن“ بھی کہا جاتا ہے، دل کی بیماری اور فالج جیسے سنگین صحت کے مسائل کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے لیکن طرزِ زندگی میں چند تبدیلیاں ہائی بی پی کو بغیر ادویات سے کم کرنے میں مدد کرسکتی ہیں۔
برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق یہ بات سامنے آئی کہ ہائی بلڈ پریشر کم کرنے والے ادویات آنتوں کی مخصوص بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔
آنتوں کو متاثرکرنے والی بیماری ’ڈائیورٹیکولوسس‘ کے نام سے جانا جاتا ہے ، اس بیماری سے آنتوں پر سوجن یا تھیلی نما ابھار پیدا ہوجاتا ہے جو بڑی عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔
آنتوں کی یہ بیماری کچھ معاملات میں طبی ہنگامی صورتحال بھی اختیار کرسکتی ہے اس میں ابھار پھٹنے کا بھی ڈر ہوتا ہے اگریہ ابھار پھٹ جائے تو انسان کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے رکن ڈاکٹر دیپندر گل نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہے کہ بلڈ پریشر کی مخصوص ادویات کے اثرات کو ڈائیورٹیکولوسس سے منسلک پایا جارہا ہے۔
ادویات کے اثرات کا مطالعہ لندن میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کیا جس میں بلڈپریشر کی 3عام ادویات بیٹا بلاکرز، ای سے ای انہبیڑز اور کیلشیم چینل بلاکرز کی تاثیر اور ضمنی اثرات کی تحقیق کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ ہائی بلڈ پریشر دنیا بھرمیں 10میں سے ایک بالغ شخص کو متاثر کررہا ہے جس سےدل کے دورے اور فالج کا خطرہ دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے ۔