لاہور: (دنیا نیوز) مہنگائی، لاقانونیت اور بے تحاشا یوٹیلیٹی بلز جیسے مسائل شہریوں کو نفسیاتی مریض بنانے لگے۔
ارباب اختیار کے دعوے اور باتیں سنیں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں،صبح سے شام تک سب اچھا کی گردان جاری رہتی ہے، دوسری طرف حقیقت یہ ہے کہ عوام ہر گزرنے والے لمحے کے ساتھ خود کو نئے مسائل کے گرداب میں پھنسا ہوا پاتے ہیں ۔
لاقانونیت،رشوت ستانی،سرکاری اداروں کی چیرہ دستیاں، اور بے تحاشا مہنگی یوٹیلیٹی سروسز جیسے مسائل نے تو اب شہریوں کو تیزی سے نفسیاتی مریض بنانا شروع کردیا ہے۔
وزارت صحت کی طرف سے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں آٹھ کروڑ کے قریب افراد مختلف ذہنی امراض کا شکار ہو چکے ہیں،اندازہ کیجئے جس ملک کے 22، 23 کروڑ شہریوں میں سے آٹھ کروڑ شہری ذہنی مریض بن چکے ہوں تو وہاں کس بہتری کی توقع رکھی جاسکتی ہے۔
صورت حال کی سنگینی کے باعث اب تمام بڑے ہسپتالوں میں ذہنی امراض کے شعبوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے مگر افسوس اِن حالات میں بھی ذمہ داران کی سنجیدگی دور دور تک نظر نہیں آرہی۔