اسلام آباد: (دنیانیوز) وفاق کے چاروں ہسپتالوں میں ایک مریض کی ایک آئی ڈی کے نفاذ کا فیصلہ کرلیا گیا ۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق ہر مریض کے پاس ایک واحد، منفرد ID ہوگی ، تمام ٹیسٹ کے نتائج اور تشخیص ایک ہی ID سے منسلک ہوں ، تمام پرائمری اور سیکنڈری سطح کے ہسپتالوں میں انفارمیشن مینیجمینٹ سسٹم شروع کیا جائے گا ۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ مریضوں کی تمام تاریخ بشمول ٹیسٹ اور ادویات کا ریکارڈ ڈیجیٹائز کیا جائے گا ، یہ منصوبہ ابتدائی طور پر پمز میں تنصیب کے مرحلے میں ہے، 80 فیصد مکمل ہو چکا ہے ، وفاقی ہسپتالوں میں انفراسٹرکچر اور ہارڈ ویئر کو بھی اپ گریڈ کرنے کا عمل جاری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے اعداد و شمار تک تیزی سے رسائی بروقت علاج کی طرف لے جاتی ہے، مریضوں کو مختلف سہولیات کا دورہ کرتے وقت بار بار ٹیسٹ یا طریقہ کار سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ، ڈاکٹرز فوری طور پر مریض کے ماضی کے طبی ریکارڈ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے مزید بتایا کہ مریض اپنی منفرد ID سے منسلک علاج تمام قسم کے لیبارٹری ٹیسٹ طبی دورے کا پتہ لگا سکیں گے ، صحت کا جامع اور مستند ڈیٹا وزارت کو صحت عامہ کی زیادہ موثر پالیسیاں بنانے میں مددگار ثابت ہو گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال اور BHU کی کارکردگی، مریضوں کے نتائج اور حقیقی وقت کی معلومات تک رسائی حاصل ہو گی ، ہسپتال انتظامیہ ایمرجنسی، آؤٹ پیشنٹ، فارمیسی، اور ریڈیولاجی مریضوں کے مستند ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔