بیجنگ : (ویب ڈیسک) چینی ماہرین نے کانوں میں بجنے والی آواز کم کرنے کیلئے غذائیت پر مبنی طریقہ علاج دریافت کر لیا ہے۔
کانوں میں گھنٹیاں بجنے کی نمایاں علامت ایک یا دونوں کانوں میں آواز کا سنائی دینا ہے، یہ وہ آواز ہے جو انسان کے اردگرد کی دنیا میں موجود نہیں ہوتی، یہ آواز کوئی بھی ہو سکتی ہے، تیز سر سے لے کر دھیمی گرج یا مسلسل گنگناہٹ سے لے کر پریشان کن کلک حتی کہ جسم میں خون کے بہاؤ کی سیٹی کی آواز بھی ہوسکتی ہے۔
کان بجنے کے نظریاتی اسباب اتنے ہی متنوع ہیں جتنی کہ وہ آوازیں جو لوگ سنتے ہیں، سماعت کے نقصان یا کان کے انفیکشن سے لے کر ادویات کے ضمنی اثرات، ہائی بلڈ پریشر یا خود بخود قوت مدافعت کے امراض تک اس کے اسباب میں شامل ہیں۔
کان بجنے کے اسباب میں بڑے فرق کی وجہ سے مجوزہ علاجوں کی بھی ایک وسیع رینج پیش کی جاتی ہے، ان علاجوں میں آواز اور لمس کا استعمال کرتے ہوئے دوہری حسی علاج، علمی سلوک تھراپی اور ایک ایسے آلے کا استعمال شامل ہے جو دماغ کو برقی اشارے پہنچاتا ہے۔
چین میں روایتی چینی طب کی چینگدو یونیورسٹی کے محققین نے 8 سائنسی مطالعات کے نتائج کا تجزیہ کیا اور کانوں میں بجنے والی آواز کے ٹول کٹ میں ایک اور ممکنہ علاج شامل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، یہ غذائی نظام والا علاج ہے۔
چینی محققین نے دریافت کیا کہ پھلوں، فائبر، ڈیری مصنوعات اور کیفین کا استعمال اس مرض کے علاج میں معاون ہے، یہ سب غذائی اشیا کانوں میں بجنے والی آواز کے خطرے کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
زیادہ مقدار میں پھل کھانے سے کانوں میں بجنے والی آواز کے خطرے میں 35 فیصد کمی واقع ہوئی، ڈیری مصنوعات کھانے سے خطرے میں 17 فیصد کمی ہوئی، کیفین کے استعمال سے 10 فیصد اور غذائی فائبر سے 9 فیصد کمی دیکھی گئی۔
محققین نے نشاندہی کی کہ غذائیت بہت سی بیماریوں کے پیدا ہونے یا کم ہونے میں کردار ادا کرتی ہے۔