امریکی شہری نے انسانوں کو سانپ کے زہر سے بچانے کیلئے اپنی جان داؤ پر لگا دی

Published On 05 May,2025 10:16 am

نیویارک : (ویب ڈیسک) امریکی شہری نے انسانوں کو سانپ کے زہر سے بچانے کیلئے اپنی جان داؤ پر لگا کر تریاق کے حصول کی نئی راہیں کھول دی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ ایک امریکی شہری ٹم فریڈی نے پچھلے بیس برسوں میں جان بوجھ کر خود کو 700 سے زائد بار سانپ کے زہر سے متاثر کیا اور 200 سے زیادہ بار سانپوں سے خود کو کٹوایا تاکہ اپنے جسم میں ایسی اینٹی باڈیز پیدا کر سکیں جو زہر کے خلاف قدرتی مدافعت پیدا کریں۔

بایوٹیک کمپنی کے مالک اور معروف امیونولوجسٹ  ڈاکٹر جیکب گلانویل نے فریڈی کے تجربات کا مشاہدہ کیا اور ان سے رابطہ کیا تو انہیں معلوم ہوا کہ اگر کسی انسان نے قدرتی طور پر مختلف اقسام کے زہروں کے خلاف مدافعتی نظام پیدا کر لیا ہے، تو وہ ٹم فریڈی ہی ہیں۔

ڈاکٹر گلانویل نے فریڈی کے خون سے اینٹی باڈیز اخذ کرنے کیلئے نمونے حاصل کیے اور سائنسدانوں کی ٹیم کے ساتھ مل کر ان اینٹی باڈیز کو الگ کیا جو زہریلے مادوں کے خلاف مؤثر تھیں۔

تحقیق میں شامل ٹیم نے دنیا کے 19 سب سے خطرناک ایلاپڈ سانپوں کے زہر کو چوہوں پر آزمایا، حیرت انگیز طور پر یہ اینٹی باڈی مکسچر 13 اقسام کے زہروں کے خلاف مکمل طور پر مؤثر ثابت ہوا جبکہ باقی 6 اقسام کے خلاف جزوی مؤثریت دیکھی گئی۔

کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر پیٹر کوونگ کا اس پیشرفت پر کہنا ہے کہ یہ تحقیق انتہائی امید افزا ہے اور ممکن ہے کہ اگلے 10 سے 15 سالوں میں ہم ایک مکمل یونیورسل اینٹی وینم تیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔

لیورپول اسکول آف ٹراپیکل میڈیسن کے پروفیسر نک کیسویل نے کہا ہے کہ اگرچہ انسانی جسم میں تیار ہونے والی اینٹی باڈیز ایک مؤثر متبادل ثابت ہو سکتی ہیں تاہم بڑے پیمانے پر انسانی آزمائشیں اور مزید تحقیق ابھی ضروری ہے۔