پولیس کی بھاری نفری نے یونیورسٹی ہاسٹلز کی تلاشی کے دوران منشیات اور اسلحہ برآمد کر لیا , یونیورسٹی میںسیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے
مردان (دنیا نیوز ) مردان میں قائم ولی خان یونیورسٹی کے پانچ کیمپس 40 روز بعد کھول دیئے گئے ہیں ۔ یونیورسٹی کو طالبعلم مشال خان کی ناگہانی موت کے بعد ہنگامی طور پر بند کر دیا گیا تھا ،
یونیورسٹی کے مردان ، چترال ، بونیر ، تیمرگرہ اور پبی کیمپس میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں اور طلبا و طالبات کی بڑی تعداد حصول علم کیلئے یونیورسٹی کا رخ کر رہی ہے ۔ مردان یونیورسٹی کو طالبعلم مشال خان کی طالبعلموں کے ایک گروہ کے ہاتھوں موت کے بعد غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دیا گیا تھا اور وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی تھی ۔
یونیورسٹی کو 13 اپریل کو درس و تدریس کیلئے بند کیا گیا تھا اور تب سے تمام طالبعلم بے چینی سے یونیورسٹی کھلنے کا انتظار کر رہے تھے ۔ انتظامیہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہے ،
یونیورسٹی کو دوبارہ کھولے جانے سے قبل پولیس کی بھاری نفری نے درسگاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رکھا جبکہ پولیس کے اہلکاروں کی بڑی تعداد نے یونیورسٹی میں داخل ہوکر کلاس رومز اور ہاسٹلز کی تلاشی لی جس کے دوران کمروں سے اسلحہ اور منشیات برآمد ہوئیں ۔ پولیس نے واقعہ کے بعد 50 سے زائد افراد کو حراست میں لیا تھا جن پر انسداد دہشتگردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا ۔