ذرائع کے مطابق مخدوم جاوید ہاشمی کو مسلم لیگ (ن) میں واپس لینے کا فیصلہ کلثوم نواز کی رضامندی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور وزیرِ اعلی پنجاب شہباز شریف میں اہم ملاقات ہوئی جس میں پارٹی امور، زیرِ سماعت مقدمات اور دیگر امور پر مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں مخدوم جاوید ہاشمی کی نواز شریف سے کل ممکنہ ملاقات اور پارٹی میں واپس لینے پر مشاورت بھی ہوئی۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی سے متعلق (ن) لیگ کے دیرینہ اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کے تحفظات پر غور بھی کیا گیا۔
جاوید ہاشمی کی پارٹی میں واپسی کے حوالے سے خاندان کے تحفظات پائے جا رہے ہیں۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید ہاشمی جب پی ٹی آئی میں جا رہے تھے تو انہوں نے ہماری خواتین کا مان نہیں رکھا تھا۔ بیگم کلثوم نواز پارٹی معاملات میں دخل نہیں دیتی تھیں لیکن وہ خود جاوید ہاشمی کو منانے گئیں تھیں۔ مخدوم جاوید ہاشمی بیگم کلثوم نواز کے سامنے خواجہ سعد رفیق کے گھر سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق جاوید ہاشمی کو واپس لینے سے نظریاتی سیاست کا دعویٰ ختم ہو جائے گا۔ تاہم جاوید ہاشمی سے ملنے میں کوئی حرج نہیں، وہ ملنے آئیں تو ملاقات کا وقت دیا جائے گا۔ لیکن ان کی مسلم لیگ ن میں واپسی بیگم کلثوم نواز کی رضامندی سے مشروط کر دی گئی ہے۔