اسلام آباد: (دنیا نیوز) فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام یا الگ صوبہ بنانے پر حکومت اور قبائلی عمائدین میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں حکومتی وفد فاٹا جرگے کو قائل نہ کر سکا۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں حکومتی وفد سے فاٹا جرگے نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ اجلاس میں فاٹا کو قومی دھارے میں لانے پر مشاورت کی گئی۔ فاٹا اصلاحات کمیٹی کے سربراہ سرتاج عزیز نے فاٹا اصلاحات بل پر جرگے کو بریفنگ دی لیکن قبائلی عمائدین کو فاٹا کے انضمام پر قائل نہ کر سکے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ 70 سال کا مسئلہ 7 منٹ میں حل نہیں ہو سکتا، حکومت کے پاس پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت نہیں اس لئے مل جل کر چلنا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت اور قبائلی عمائدین نے بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چنانچہ امکان ہے کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل پیش نہیں کیا جا سکے گا۔