جمرود: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خیبر ایجنسی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ فاٹا کا حق نہیں دے پائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہر ایجنسی میں یونیورسٹی بنائیں گے۔
جمرود میں تیسرا گورنر خیبر پختونخوا فاٹا یوتھ فیسٹیول منعقد ہوا۔ میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اس موقع پر شہداء کو نہیں بھولنا چاہئے، شہداء کی وجہ سے امن و امان سے بیٹھے ہیں، فاٹا کو دہشتگردی کا سامنا تھا، کسی کو توقع نہیں تھی کہ اتنی جلدی قابو پایا جائے گا، قبائلی عوام پاکستان کے لئے ہر جد و جہد میں آگے رہی ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ جو قربانیاں فاٹا کے قبائل نے دیں، شاید ان کا مقابلہ کوئی اور علاقہ نہیں کر سکتا، قائد اعظم فاٹا آئے اور قبائل سے ملاقات کی اور وعدے کئے، آج اس بات کی ضرورت ہے کہ قائد اعظم کے وعدوں کی تکمیل کی جائے، ایف سی آر کے قانون کو پاکستان کے قانون سے تبدیل کرنا ضروری ہے، ایف سی آر کا قانون انگریز نے اپنے مقاصد کے لئے بنایا تھا، اب اس قانون کو ختم کر کے فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی ضرورت ہے، قیام پاکستان کے 70 سال بعد نواز شریف نے فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا، فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے جو کام کیا اب وہ آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ کوئی سیاسی بات نہیں، ایک ضرورت ہے اور ہماری کوشش ہے کہ یہ کام متفقہ طور پر کیا جائے۔
وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ فاٹا کے عوام کو وہ وسائل نہیں دے پائے جو ان کا حق تھا، فاٹا کے نوجوانوں کو وہی سہولیات دی جائیں گی جو پاکستان کے دیگر شہروں میں ہیں، فاٹا کے عوام نے پاکستان کے لئے سب سے زیادہ قربانیاں دیں، فاٹا کو اس کا حق دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ نے فاٹا مین تعلیم عام کرنے کے کام کا آغاز کر دیا اور فاٹا میں پہلی یونیورسٹی بنا دی، اب ہر ایجنسی میں یونیورسٹی بنائی جائے گی، لڑکیوں کی تعلیم کے لئے بھی مؤثر اقدامات کئے جائیں گے، سڑکیں سکول اور ہسپتال عوام کا حق ہیں، وسائل کی فراہمی پر جتنی رقم خرچ ہونی چاہئے، وہ کریں گے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم نے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے مل کر کوشش کرنی ہے، اسلام اور پاکستان امن کا نام ہے، پاکستان میں انتہاء پسندی یا تفرقے کی کوئی جگہ نہیں ہے، امید ہے شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا، حکومت کے فیصلے فاٹا کے حق اور اس کی ترقی کے لئے ہوں گے۔