کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں ایگزیکٹ گروپ کے مالک شعیب شیخ پیش ہو گئے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد ایف آئی اے کی اپیل منظور کر لی۔
سندھ ہائی کورٹ میں آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزمان کی بریت کے خلاف ایف آئی کی اپیل کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل سلمان طالب الدین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اکاؤنٹس آپریٹ کرنے کی اتھارٹی ملزم شعیب شیخ کے پاس ہے ، 116 چیکس کے ذریعے 27 کروڑ روپے نکالے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ملزمان نے کراچی اور اسلام آباد میں بیٹھ کر جعلی ڈگریاں بیچیں۔ دبئی میں شعیب شیخ کی والدہ کے یو ایس ڈالر اکاؤنٹ میں رقم جمع ہوئی جو شعیب شیخ کے اکاؤنٹ میں منتقل اور پھر پاکستان لائی گئی۔
شعیب شیخ کے وکیل نے تمام دلائل کو مفروضوں پرمبنی قرار دیا۔ شوکت حیات ایڈووکیٹ نے کہا کسی عدالت میں ثابت نہیں ہوا کہ جعلی ڈگری کا کاروبار ہے۔ انہوں نے کہا رقم غلط طریقے سے کمائی گئی یا نہیں یہ کیس ہی نہیں، کیس یہ ہے کہ رقم قانون کے مطابق آئی یا نہیں۔ دلائِل کے بعد عدالت نے ایف آئی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے مقدمہ دوبارہ ٹرائل کیلئے سیشن کورٹ بھیجنے کا حکم دیا اور 3 ماہ میں فیصلہ سنانے کی ہدایت کی۔
شعیب شیخ سماعت کے بعد باہر نکلے تو ایف آئی نے گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر وکلا چکما دے کردوبارہ عدالت لے گئے جہاں تین دن کیلئے فیصلے پر عملدر روکنے کی زبانی استدعا کی جس کے بعد عبوری ضمانت کیلئے تحریری درخواست دائر کر دی گئی۔