اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس نے احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد افسران کو احتجاج کرنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کوئی افسر احتجاج نہیں کرے گا، جسے استعفیٰ دینا ہے دے دے۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس نے احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد افسران کو احتجاج کرنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کوئی افسر احتجاج نہیں کرے گا، جسے استعفیٰ دینا ہے دے دے۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایل ڈی اے سٹی از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر احد چیمہ کیس کا مکمل ریکارڈ اور پیرا گون سٹی سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا ۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈی جی ایل ڈی اے عدالت پیش ہوئے۔ کمپنیوں کے مالکان اور شیئر ہولڈر کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا اور چیف سیکرٹری سے احد چیمہ کی تنخواہ اور مراعات بارے دریافت کیا۔ جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا احد چیمہ 14 لاکھ سے اوپر تنخواہ لے رہے تھے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ احد چیمہ کے حق میں اسمبلی میں قرارداد کیسے پاس ہوئی؟ ایسے تو قرارداد آجائے گی کہ سپریم کورٹ نہیں بلا سکتا ، نیب کو کوئی بھی ہراساں نہیں کرے گا ۔ چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا آج کل احد چیمہ کہاں ہے ؟ جس پر ڈی جی ایل ڈے اے نے جواب دیا کہ احد چیمہ نیب کی حراست میں ہے ، 2013 میں ہم نے ڈی ایچ اے ماڈل دیکھا اوراسے اختیار کر لیا ، اس وقت احد چیمہ ڈی جی تھے۔