57 دن بعد بھی کراچی پولیس کو ملیر کے سابق ایس ایس پی راو انوار کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس نے نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کی۔ جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی سندھ سے سوال کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہیں ؟ اے ڈی خواجہ بولے ہمیں کچھ فوٹیجز ملی ہیں جو واضح نہیں، اے ایس ایف سے فوٹیج مانگی ہے اس لئے منگل تک مہلت دی جائے۔ عدالت نے پیر تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت پر اسلام آباد میں پیش ہوں۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا راؤ انوار غلط کر رہے ہیں ، عدالت سے مہلت طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا راؤ انوار کے بیرون ملک جانے کے شواہد نہیں ملے، انہیں عدالت پیش ہونا چاہیئے۔
عدالت میں مقتول نقیب اللہ کے والد بھی پیش ہوئے، محمد خان نے میڈیا سے گفتگو میں عدلیہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ نقیب کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ پیر کو سماعت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔