اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کا معاملہ حقیقت میں حکومت کیلئے مسئلہ بنا ہوا ہے، اس معاملے پر قیاس آرائیاں مناسب نہیں ہیں، یہ ہو جائے گا، وہ ہو جائے گا ایسا نہیں ہو سکتا۔ دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے کیس میں روزانہ حکومت کا 15 کروڑ روپے یومیہ جل رہا ہے۔ سٹیل مل جیسی بند کارپوریشن کیلئے تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔ حکومت سٹیل مل ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں سالانہ 30 کروڑ ڈالر ادائیگی کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈالر مہنگا ہونے کا شور مچایا جا رہا ہے، سٹیل مل کے بارے فیصلہ نہ کرنے سے ڈالر اور مہنگا ہو جائے گا۔ سٹیل مل خریدنے والا ملازمین کو ملازمتیں دے گا، نجکاری سے سٹیل مل ملازمین کی تنخواہیں حکومت کے سر سے اتر جائینگی۔
دانیال عزیز نے کہا کہ سٹیل مل کی نجکاری سے حکومتی واجبات کم ہو جائیں گے اور سدرن گیس کمپنی کا بل ادا ہو جائے گا، نجکاری سے نیشنل بینک کا قرضہ ادا ہو جائے گا اور استعداد کار بڑھے گی۔