چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فارمولا دودھ کیس کی سماعت کی۔ نجی کمپنیوں کی جانب سے فارمولہ دودھ کا سیمپل اشتہار پیش کیا گیا۔ کمپنیوں کے وکیل اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ فارمولا دودھ کے ڈبے پر لکھ دیا ہے کہ یہ 6 ماہ سے بڑے بچے کے لیے غذائی فارمولا ہے اور اسکے ساتھ ڈبے پر یہ بھی لکھا ہے کہ ماں کا دودھ بہترین غذا ہے۔
اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے آپ کے گزشتہ آڈر کے مطابق ڈبے پر ہدایات لکھیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے واضح طور پر کہا کہ ڈبے پر لکھیں کہ یہ دودھ نہیں ہے، جب تک یہ نہیں لکھا جائے گا ہم کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ چیف جسٹس نے اس دوران اعتزاز احسن کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو جو 10 ہزار جرمانہ ہوا تھا وہ میں نے جمع کروا دیا ہے، میرے بیٹے نے کہا کہ تایا جان کا جرمانہ میں خود جمع کرواں گا۔