سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سرکاری افسران کی بیگمات پر دہری شہریت کی قدغن ہے؟ سیکرٹری سٹیبلشمنٹ نے بتایا کہ افسران کے لیے اپنی اور بیگمات کی دہری شہریت ظاہر کرنا ضروری ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ 147 افسران نے اپنی جبکہ 291 افسران نے بیگمات کی دہری شہریت چھپائی۔ 616 افسران نے رضاکارانہ طور پر دہری شہریت کا اعتراف کیا جبکہ 691 افسران کی بیگمات دہری شہریت کی حامل ہیں، صوبوں سے تفصیلات آنا باقی ہیں۔
ڈی جی ایف آئی نے انکشاف کیا کہ 7 افسران کی دہری نہیں صرف غیر ملکی شہریت ہے۔ غیر ملکی شہری پاکستان میں سرکاری ملازمت نہیں کر سکتا۔ سیکرٹری سٹیبلشمنٹ کا کہنا تھا کہ حکومت کی اجازت سے غیر ملکی افراد منصوبوں میں کام کر سکتا ہے۔ عدالت نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔