سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے خلاف عدالتی فیصلے کو زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہ اس فیصلے کو نہیں مانتے۔ وہ بھاگنے والے نہیں ہیں بلکہ ڈٹ کر اس کا مقابلہ کریں گے۔ پاکستان کا مستقبل مکمل جمہوریت میں ہے، اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ووٹ کو عزت ملنی چاہیے تمام جمہوریت پسند قوتوں کو اکٹھا ہونا چاہیے۔
اپنی رہائش گاہ جاتی امراء میں دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ احتساب عدالتوں میں ہمارے خلاف کچھ ثابت نہیں کیا جا سکا، مصنوعی ثبوت اکٹھے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ امپائر کے اشاروں پر چلنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں، اپنے خلاف ہونے والے فیصلے کو نہیں مانتا۔ مجھے نکال کر پاکستان سے زیادتی کی گئی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ عدل کی بحالی کیلئے اولین ترجیح ہے، ووٹ کو عزت دو قومی نعرہ بن چکا ہے، اب مسلم لیگ ن کی مقبولیت میں اضافہ ہو چکا ہے، ہم آئندہ انتخابات بھی جیتیں گے۔ ریکارڈ منصوبے ہماری حکومت نے مکمل کئے، اگلی حکومت میں بھی ترقیاتی منصوبے جاری رکھیں گے۔
اپنی اہلیہ کی صحت بارے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت ٹھیک نہیں، ان کا کینسر دوبارہ ظاہر ہو گیا ہے، تاہم وہ ایک بہادر خاتون ہیں جو بیماری کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ میں اپنی اہلیہ سے ملنے جانا چاہتا ہوں لیکن عدالت اجازت نہیں دے رہی۔
پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013ء میں حکومت سنبھالتے ہی کراچی میں امن کی بحالی اولین ترجیح تھی، شہرِ قائد کی روشنی واپس لانے میں ان کی حکومت کامیاب رہی، اب کراچی میں پی ایس ایل فائنل کے انعقاد کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ممکن ہو گئی ہے۔
سینیٹ الیکشن پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ایک فراڈ تھا، میں وزیرِ اعظم کے خیالات سے اتفاق کرتا ہوں، چیئرمین سینیٹ کے نام پر گھناؤنا کھیل کھیلا گیا۔