سابق وزیراعظم نے احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی عمل میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں چاہتے، چیف جسٹس کو الیکشن میں ایک گھنٹے کی تاخیر کی بھی بات نہیں کرنی چاہیئے، ان کے خیال میں کوئی مسئلہ ہے تو اسے ختم ہونا چاہیئے، توقع کرنی چا ہیئے کوئی انتخابی عمل میں رخنہ نہ ڈالے۔ انہوں نے کہا نگران وزیراعظم کے حوالے سے وزیراعظم سے بات ہوئی ہے، چاہتے ہیں سیاست دان مل کر نگران وزیراعظم کا فیصلہ کریں۔
نواز شریف کا کہنا تھا ہم امپائر کی انگلی کی طرف دیکھنے والے نہیں، ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں بلکہ لوگوں کے انگوٹھوں سے ملیں گے۔ انہوں نے کہا 70 سال ہوگئے یہ کھیل کھیلا جا رہا ہے، اب لوگوں کا خوف اور ڈر ختم ہوگیا، نیب کے بنائے قوانین کو ملیا میٹ کر دینا چاہیے، نیب مخصوص نتائج حاصل کرنے کیلئے پرویز مشرف نے بنایا تھا، جسے 2002 کے انتخابات سے پہلے بری طرح استعمال کیا گیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا خدشہ ہے کہ نیب کو اسی طرح دوبارہ ہمارے خلاف استعمال کیا جائے گا، نیب سے بہتر قانون لایا جا سکتا ہے، اس بات کا احساس آج تجربات کے بعد ہو رہا ہے، مارشل لا ادوار کے قوانین ایک ہی بار ختم کر دینے چاہئیں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزیراعظم سفیر نامزد کرتا ہے لیکن اسکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی باتیں ہو رہی ہیں، سب جانتے ہیں میں سگنل لینے والا بندہ نہیں، میری اس ملک کے آئین اور قانون کے ساتھ کمٹمنٹ ہے۔ انہوں نے کہا ڈاکٹرائن کے حوالے سے جو باتیں ہو رہی ہیں وہ بھی پڑھ رہا ہوں۔