اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ایک بار پھر جوڈیشل مارشل لا کے امکان کو رد کر دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں کوئی جوڈیشل مارشل لا یا جوڈیشل این آر او نہیں آ رہا۔
سی ڈی اے ڈیپوٹیشن افسران کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے وکیل نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں صرف آئین رہے گا، باقی کچھ نہیں۔ نعیم بخاری نے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا کی بہت باتیں ہو رہی ہیں، اس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وہ کیا ہوتا ہے؟ اگر میں آج تبصروں پابندی لگا دوں تو بہت سے لوگوں کا کام بند ہو جائیگا۔