اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں کورنگ نالے کے اطراف غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کاروائی کا حکم دیتے ہوئے دو ہفتے میں پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دو سے تین ہفتے میں کام نہ ہوا تو طارق فضل چوہدری ذمہ دار ہوں گے۔
سپریم کورٹ میں بنی گالہ غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ سی ڈی اے نے ریگولیشنز فائنل کر لی ہیں، 30 مارچ 2018 سے قبل ہونے والی تعمیرات ریگولر جبکہ بعد میں ہونے والی تعمیرات مسمار کر دی جائیں گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی آپ جا کر نعرہ لگائیں گے کہ گھروں کو مستثنٰی کروایا، نعرے میں کہیں کسی ادارے کی کوشش کا ذکر نہیں ہوگا، ،آپ نے صرف ووٹ مانگنے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صبح کسی نے میسج بھیجا کہ چائنہ نے ترقی کیسے کی، ،چائنہ نے 400 کے قریب وزرا کو فارغ کر کے تمام ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی تھی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ریگولائیزیشنز اور متعلقہ قوانین کی دو ہفتے منظوری اور سیوریج منصوبے کی ماہانہ پیشرفت رپورٹ پیش کی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دو سے تین ہفتے میں کام نہ ہوا تو طارق فضل چوہدری ذمہ دار ہوں گے۔
عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بوٹینیکل گارڈن تجاوزات کے زیرالتوا مقدمات کا ریکارڈ جبکہ پنجاب حکومت کو کل تک سیوریج منصوبہ فنڈنگ سے متعلق آگاہ کرنے کا حکم بھی دے دیا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلزسٹون کرشنگ سے متعلق ازخود نوٹس نمٹا تے ہوئے حکم دیا کہ تمام صوبائی حکومتیں کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کریں۔