اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِ اعظم کے زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیریوں کیخلاف مظالم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔
اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جو تقریباً 3 گھنٹے جاری رہا۔ اس اہم اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان، سیکیورٹی حکام، خارجہ، داخلہ اور دفاع کے وزراء اور سینئر حکام بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملک کو درپیش داخلی اور خارجی چیلنجز پر بھی غور کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹٰی نے سرحدوں کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان خطے کے امن و استحکام کیلئے اپنا کردار جاری رکھے گا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی تازہ جدوجہد نے بھارتی جھوٹے پراپیگنڈا کو بے نقاب کر دیا ہے۔ بھارتی بربریت کیخلاف مقامی کشمیری جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے اور ان کی
سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کر رہی ہے جس سے سیکٹروں کشمیری شہید اور بینائی سے محروم ہو رہے ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے گا۔