اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں شریک ملزمان صدر نیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ضمنی ریفرنس میں تین شریک ملزموں پر فردِ جرم عائد کردی گئی۔ نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کے خلاف نیب آرڈیننس کی دفعہ نائن اے، فور عائد کرنے کی استدعا فردِ جرم سے خارج کر دی گئی، ملزموں نے صحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ شریک ملزمان منصور رضا، سعید احمد اور محمد نعیم محمود کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی۔ فردِ جرم میں کہا گیا کہ شریک ملزموں پر براہِ راست کرپشن کے الزامات نہیں بلکہ ان پر اسحاق ڈار کے اثاثے بنانے میں معاونت کا الزام ہے۔ تینوں ملزموں نے چارج شیٹ میں عائد کیے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
نیب نے شریک ملزموں پر تین دفعات لگانے کی استدعا کی، تاہم احتساب عدالت نے سعید احمد کے خلاف نیب آرڈیننس کی دفعہ نائن اے،،فور عائد کرنے کی استدعافرد جرم سے خارج کر دی۔
نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ فی الحال عدالت عظمیٰ کا کوئی حکم نہیں آیا، زگر سپریم کورٹ سے کوئی فیصلہ آیا تو احتساب عدالت کی کارروائی ختم کر دیں گے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق ملزمان نے اسحاق ڈار کو غیر قانونی ذرائع سے اڑتالیس کروڑ، اٹھائیس لاکھ، اڑتالیس ہزار چھ سو اڑتالیس روپے کے اثاثے بنانے میں معاونت فراہم کی۔
ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر عدالت نے نیب سے شہادتیں طلب کر لیں، ریفرنس کی مزید کارروائی 11 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔