کراچی: (روزنامہ دنیا) ممتاز صحافی اور تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ نوازشریف کا ٹرائل قطعی منصفانہ ہے۔ ’’د نیا نیوز‘‘ کے پروگرام ’’آن دی فرنٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کو جو سزا دی گئی وہ بہت کم ہے انہیں تو جیل بھیجنا چاہیے تھا۔ نواز شریف اور مریم نواز کے بیانات پر پابندی لگانے کا فیصلہ بروقت ہے، دونوں باپ بیٹی عدلیہ مخالف بیانات دے کر ملک میں انارکی پھیلا رہے تھے۔
ممتاز قانون دان علی احمد کرد نے کہا کہ عدلیہ کے حالیہ فیصلے کے بعد تو پاکستانیوں کو خوشیاں منانی چاہئیں، آئندہ الیکشن میں انہیں ایک مرتبہ پھر صادق و امین نمائندے منتخب کرنے ہوں گے، بلکہ اب تو وکلاء اور جج صاحبان کو بھی صادق و امین ہونے کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وکیل کے طور پر جانتا ہوں جب کسی پر الزام لگایا جاتا ہے تو سزا دینے کے لیے اسے ثابت کرنا ضروری ہو تا ہے، نواز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ہیں پہلے انہیں ثابت تو کریں۔
سابق جنرل اعجاز اعوان نے کہا کہ نواز شریف کوئی بین الاقوامی شخصیت نہیں تھے جن کے خلاف عالمی سازش ہوتی، وہ تو ان 460 افراد میں شامل تھے جو پاناما اسکینڈل میں ملوث پائے گئے۔ نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دینے کا فیصلہ سخت نہیں، وہ وزیراعظم ہوتے ہوئے کرپشن میں ملوث پائے گئے اور صادق و امین نہیں رہے۔ تحریک انصاف کے سابق رہنما حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ ملک میں منافقت پورے عروج پر ہے، پاناما سے اقامہ تک ایک نیا سیاسی بحران کھڑ ا کیا گیا، الزام کوئی ثابت نہیں کیا جا رہا۔