زیادتی کا شکار بچی لحد میں جا سوئی، قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے کروائی
کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان کے معاشی دارالحکومت کراچی میں زیادتی کا شکار ہونے والی ننھی رابعہ کو قبر میں اتار دیا گیا تاہم اس کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہو سکے۔ سربراہ تحقیقاتی ٹیم نے بچی کے والدین سے ملاقات میں ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کروائی ہے۔
شہر قائد میں درندوں نے ننھی پری رابعہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا۔ منگھو پیر ناردرن بائی پاس سے ننھی پری کی تشدد زدہ لاش ملی۔ غم سے نڈھال والدین کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ انہیں انصاف دیا جائے۔ عوام احتجاج کے لیے باہر نکلے تو سندھ پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں شہریوں پر گولیاں چلا دیں جس سے ایک شہری دم توڑ گیا جبکہ 3 زخمی ہوئے۔ پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل کا دعویٰ ہے کہ جاں بحق ہونے والا نوجوان تحریک انصاف کا کارکن تھا۔
دوسری طرف ایس ایس پی ایسٹ کا موقف ہے کہ فائرنگ مظاہرین کی جانب سے ہوئی، علاقے میں اشتعال پی ٹی آئی نے پھیلایا۔ اس سے پہلے قصور میں زینب زیادتی کیس کے دوران بھی 2 شہری پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے تھے۔ سوال یہ ہے کہ احتجاجی مظاہرین پرگولی چلا دینا کہاں کا اصول ہے۔ کیا یہی پولیس کی تربیت ہے؟ معاشرے میں بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے واقعات کو روکنے کے لیے حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے؟