سیکیورٹی نہیں، حکومت کی طرف سے نشانہ بنانے کا خطرہ ہے: مشرف

Last Updated On 30 April,2018 06:29 pm

سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اثاثوں کے بارے میں جب پوچھا گیا بتا دونگا۔ ن لیگ فوج اور عدالت سے تصادم چاہتی ہے۔ شجاعت کی کتاب میں لکھی باتوں سے اتفاق ہے نہ عمران کو وزارت عظمیٰ کی پیشکش کی۔

لاہور: (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے جب میں نے پاکستان چھوڑا تو میرے پاس صفر اثاثے تھے، مجھے ایک لیکچر کے ایک لاکھ پینتالیس ہزار ڈالر ملتے ہیں۔

ایک انٹرویو میں مشرف نے کہا کہ میرے اثاثے جب بھی پوچھیں گے جواب دے دونگا۔ منی ٹریل تلاش کی جائے گی تو کچھ نہیں ملے گا۔ میں نے سب کچھ اپنے زور بازو سے بنایا۔ لندن میں تین بیڈ روم کا فلیٹ ہے۔ میں بہت خوش ہوں۔ مجھے سیکیورٹی کا نہیں بلکہ حکومت کی طرف سے نشانہ بنانے کا خطرہ ہے۔

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نواز شریف کی تھالی سے کھا رہے تھے، انہوں نے ان کو الیکشن جتوایا جبکہ شجاعت کی کتاب میں لکھی باتوں سے میں اتفاق نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ابھی تک سولو فلائٹ کر رہے ہیں، وہ خود کو اوور ایسٹیمیٹ کر رہے ہیں، میں نے ان کو کبھی وزیرِاعظم کے عہدے کی آفر نہیں کی۔

پرویز مشرف نے کہا ن لیگ کے عزائم خطرناک ہیں۔ عدلیہ اور فوج سے تصادم چاہتی ہے۔ آرٹیکل 62، 63 کا غلط استعمال روکنا چاہیے، اس میں ترمیم کے حق میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ احسن اقبال نواز شریف کے اشارے پر میرے خلاف بول رہے ہیں، جب یہ پکے چلے جائیں گے تب میں پاکستان آنے میں آسانی محسوس کرونگا۔ انہوں نے کہا خواجہ آصف کی نااہلی کا فیصلہ بالکل صحیح ہے۔