اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو نے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری کی منظوری دیدی ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جن شخصیات کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی ہے ان میں سابق صدر پرویز مشرف، اکرم درانی، عبدالعلیم خان، مونس الہیٰ اور دیگر شامل ہیں۔
نیب اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم درانی، ایم ڈی پی ایچ اے فاؤنڈیشن و دیگر کیخلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اکرم درانی ودیگر پر اسلام آباد میں مساجد کیلئے مختص جگہیں من پسند افراد کو الاٹ کرنے کا الزام ہے۔
حصص کی قیمتوں میں ردوبدل پر بینک آف پنجاب کے صدر اور دیگر کیخلاف انکوائری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ چیف مکینکل انجینئر سی اینڈ ڈبلیو ریلوے عدنان شفیع اور دیگر کیخلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔ عدنان شفیع اور دیگر کیخلاف کوئلہ منتقلی کیلئے 1405 ہوپرویگنیں خریدنے کے الزام ہے۔
ان شخصیات کے علاوہ جہانگیر صدیقی اور تحریکِ انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کیخلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔ جہانگیر صدیقی کیخلاف سرمایہ کاری میں خورد برد کا الزام ہے جبکہ عبدالعلیم خان کیخلاف آف شور کمپنی بنانے اور بد عنوانی کے الزام کی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔