اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشرف دور کے این آر او سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے سابق صدر ، اس وقت کے اٹارنی جنرل ملک قیوم، پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور نیب کو نوٹس جاری کر دیئے۔
درخواست گزار فیروز شاہ گیلانی نے مؤقف اختیار کیا کہ این آر او کی وجہ سے ملک کا اربوں کا نقصان ہوا، قانون بنانے والوں سے نقصان کی رقم وصول.کی جائے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ آپ کا مقدمہ دائر کرنے کا بنیادی حق کیا ہے، عدالت این آر او قانون کالعدم قرار دے چکی ہے۔
این آر او کے بعد ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے بننے والے احمد ریاض شیخ کے وکیل نے کہا قانون کالعدم ہونے پر ان کے مؤکل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، انہوں نے پانچ سال قید پوری کی، 2 کروڑ روپے جرمانہ صدر نے معاف کر دیا۔ جائیداد ضبطی کی سزا ہائیکورٹ سے ختم ہوگئی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد احمد ریاض شیخ کے متعلق ازخود نوٹس واپس لے لیا۔ پرویز مشرف ، آصف زرداری ، ملک قیوم اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔