اسلام آباد (دنیا نیوز ) این آٰئی سی ایل سکینڈل میں سابق چیئرمین ایاز خان نیازی کمرہ عدالت کے باہر گرفتار، سپریم کورٹ کا دوسرے ملزم کو بھی گرفتار کرنے کا حکم ،احتساب عدالت کو دو ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت دیدی۔
90 کروڑ کی لوٹ مار ،این آئی سی ایل سکینڈل کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی، سابق چیئرمین ایاز نیازی کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے چھٹی کے روز بھی عدالت لگائی، چیف جسٹس نے سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی سے پوچھا کہ ایاز صاحب آج آپ کی آنکھیں جھکی ہوئی کیوں ہیں۔ دبئی میں آپ کیا کرتے ہیں وہاں آپ نے کسینو کھول لیا تھا۔
کیا آپ کو مخدوم امین فہیم لائے تھے، جھوٹ بولا تو ضمانت خارج کر دوں گا۔ ملزم ایاز کا کہنا تھا کہ اس نے کوئی کسینو نہیں کھولا ،امین فہیم نے تعینات کیا ، تنخواہ کیا لیتا تھا اب یاد نہیں۔ نیب نے اعتراف کیا کہ وہ دوسرے ملزم محسن حبیب کو گرفتار نہیں کرسکی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محسن حبیب کو زمین کھا گئی یا اسمان نگل گیا۔ ہم رائو انوار کو پیش کروا سکتے ہیں تو محسن حبیب کیا ہے،عدالت نے احتساب عدالتوں کو دو ماہ میں مقدمہ مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔