کراچی: (روزنامہ دنیا ) عرصہ دراز کے بعد ملک بھر میں ایک ہی دن روزہ شروع ہونے سے لوگ خوش دکھائی دیتے ہیں، مفتی منیب الرحمٰن کے اس اعلان کے نتیجے میں ملک بھر بشمول خیبر پختونخوا اور ملحقہ قبائلی اضلاع میں بھی جمعرات کے روز پہلا روزہ رکھا گیا۔
پاکستان کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک بالخصوص سعودی عرب اور افغانستان میں بھی جمعرات کو پہلا روزہ تھا۔ عرصہ دراز سے افغانستان میں بھی اسی دن روزہ اور عید ہو تی ہے جس دن سعودی عرب اور دیگر عرب ریاستوں میں ہو اسی بنیاد پر 1979 سے سابق سوویت یونین کے افغانستان پر حملے کے بعد خیبر پختونخوا اور ملک کے دیگرحصوں میں رہائش پذیر افغان مہاجرین بھی ایک دن پہلے روزہ رکھتے اور عید مناتے تھے مگر اس بار مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ملک بھر میں رہائش پذیر افغان باشندوں نے بھی جمعرات ہی کو پہلا روزہ رکھا ہے۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان نے اس حوالے سے بتایا کہ ماضی میں رویت ہلال کے حوالے سے اس صوبے کے لوگوں کی گواہی کو تسلیم نہیں کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے ملک بھر میں ایک ہی روز روزہ اور عید کا مقصد پورا نہیں ہوا کرتا تھا۔ انہوں نے کہا اس بار بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے خیبر پختونخوا ہی کے مختلف اضلاع سے موصول ہونے والی شہادتوں پر روزہ رکھنے یا رمضان شروع ہونے کا اعلان کیا جو ان کے بقول انتہائی خوش آئند ہے۔ عبدالجلیل جان نے کہا ہر اسلامی مہینے کے 29 ویں روز اگر مرکزی رویت ہلال کمیٹی اجلاس بلائے تو مستقبل میں بھی ایک ہی روزہ اور عید رکھنے کی روایت قائم ہو سکتی ہے۔
وزیر اعلیٰ کے مشیر شوکت علی یوسفزئی نے کہا پچھلے کئی برسوں سے صوبائی حکومت مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے رابطے میں تھی کہ اس صوبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی گواہی مانی جائے بالآخر صوبائی حکومت کی کوششیں بارآور ثابت ہوئیں، ایک ہی دن روزہ رکھنے اور عید منانے سے قومی سطح پر اتحاد کا احساس پیدا ہوگا تاہم پچھلی کئی دہائیوں سے وفاقی سطح پر خیبر پختونخوا میں رویت ہلال کا پیشگی اعلان کرنے والے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ پچھلے سال وہ عیدالفطر سے چند ہی روز قبل پراسرار طور پر غائب ہوگئے تھے اور بعد میں پتا چلا کہ ان کو زبرستی متحدہ عرب امارات بھجوا دیا گیا تھا۔ پچھلے ایک سال سے مفتی پوپلزئی نے کسی بھی موقع پر چاند دیکھنے کیلئے نہ تو کوئی اجلاس بلایا نہ ہی چاند دیکھنے سے متعلق گواہی طلب کی۔