کراچی میں گرمی، ہیٹ اسٹروک کیمپس نہیں لگائے جا سکے

Last Updated On 22 May,2018 09:58 am

کراچی: ( روزنامہ دنیا) شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے باوجود شہری و صوبائی حکومتوں کی جانب سے ہیٹ اسٹروک کیمپس نہیں لگائے گئے، بیشتر سرکاری ونجی اسپتالوں میں بھی انتظامات کو نظر انداز کر دیا گیا۔ پیر کو گرمی کے باعث درجنوں شہریوں کی حالت غیر ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کا اداروں نے پہلے ہی بتا دیا تھا، جس کے بعد ہیٹ ویو وارننگ بھی جاری کر دی گئی تھی لیکن صوبائی وشہری حکومت کی جانب سے شہر کی اہم شاہراہوں اور مختلف مقامات پر ہیٹ اسٹروک کیمپس نہیں لگائے گئے۔ ماہرین کے مطابق سڑکوں پر ٹریفک کی بھرمار کی وجہ سے محسوس ہونے والا درجۂ حرارت زیادہ ہوتا ہے۔ رمضان المبارک میں ہیٹ ویو سے بچاؤ کیلئے بہت زیادہ کیمپوں کی ضرورت ہے۔ رمضان میں کیمپوں پر برف کی مدد سے بھی متاثرہ شخص کو سہولت فراہم کی جا سکتی ہے۔

ماہرین صحت نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے پر بند کمروں میں نہ رہیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں، بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں، اگر ضروری ہو تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر باہر نکلا جائے، مرغن غذا کے بجائے سادہ غذا، سبزیوں، دہی اورلسی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے ، بچوں کو باہر کھیلنے نہیں دیا جائے ، انہیں باریک کپڑے پہنا ئے جائیں۔

دوسری جانب ہیٹ اسٹروک ایمرجنسی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ اور سیکریٹری صحت کے احکامات بھی نظر انداز کیے گئے ہیں۔ حکومت سندھ نے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کررکھی ہے۔ اسپتالوں کے ریکارڈ کے مطابق کراچی میں تاحال ہیٹ اسٹروک کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، تاہم متعدد اسپتالوں میں پیر کو بھی ہیٹ اسٹروک سینٹر قائم نہ ہو سکے ۔ سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں ہیٹ اسٹروک کے حوالے سے کوئی انتظامات نہیں، صرف ہیٹ اسٹروک کا بینر لٹکا دیا گیا ہے۔