اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں لوڈشیڈنگ عروج پر ہے لیکن بجلی چوروں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی۔ گزشتہ سال بجلی چوری سے قومی خزانے کو 219 ارب کا نقصان پہنچایا گیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں پیش دستاویزات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے صارفین نے ایک سال کے دوران 96 ارب روپے کی بجلی چوری کی لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔ بلوچستان میں بھی بجلی چوروں کی چاندی رہی۔ 80 ارب روپے کی بجلی غیر قانونی طور پر استعمال کی گئی لیکن بل ایک روپیہ بھی ادا نہیں ہوا۔
دستاویز کے مطابق قبائلی علاقوں میں رہنے والوں نے بھی 31 ارب روپے کی بجلی استعمال کی لیکن بل دینے کو تیار نہیں۔ ملتان میں ایک سال کے دوران 8 ارب روپے جبکہ حیدر آباد میں 6 ارب روپے کی بجلی چوری کی گئی۔