کراچی: (دنیا نیوز) بجلی کے ستائے کراچی والوں کی آواز سپریم کورٹ پہنچ گئی، کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے 20 مئی تک کراچی میں لوڈشیڈنگ صورتحال سے آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سی ای او کے الیکٹرک طیب ترین پیش ہوئے تو نیا بہانہ ساتھ لائے، تین دن میں بن قاسم پاور پلانٹ کی بجلی بحال کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے 20مئی تک مہلت مانگ لی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے مسئلہ ہے تو کیا شہریوں کو جہنم میں ڈال دیں، فالٹ آگیا تو بیک اپ ہونا چاہیے۔ طیب ترین نے بتایا کہ دو ہفتوں میں مطلوبہ پرزے باہر سے آجائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا س17 مئی سے رمضان آ رہا ہے، لوگ کیا کریں گے ؟ یہ تومجرمانہ غفلت ہے، کیوں ناں آپ کےخلاف کارروائی کی جائے ؟ لوڈشیڈنگ کی اجازت کون سی اتھارٹی سے لیتے ہیں ؟۔
چیف جسٹس نے 20 مئی تک صورتحال سے آگاہ کرنے اور لوڈشیڈنگ کا شیڈول پیش کرنے کا حکم دیا۔ کے الیکٹرک کے بعد باری آئی حیسکو حکام کی۔ حیدرآباد میں لوڈ شیڈنگ پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سربراہ حیسکو کی سرزنش کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو آپ کے گھر پر 12 گھنٹے بجلی بند کر دیں گے اور جنریٹر بھی نہیں چلانے دینگے۔ عدالت نے بجلی چوری کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے اور لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا جامع پلان بنا کر دینے کا حکم جاری کر دیا۔